(زاہد، شیخوپورہ)
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!ہمارے خاندان میں شاید ہی کوئی ایسا ہو جس کو عینک نہ لگی ہو۔میرے دادا، والد، تین بھائیوں پھر آگے ہمارے سب بچوں کو نظر کی عینک لگی ہوئی تھی۔ ہمارے خاندان میں نظر کی بہت ہی زیادہ کمزوری ہے بچہ تین سال کا ہوتا نہیں تھا کہ اس کے چہرے پر عینک سج جاتی تھی پھر وہ عینک عمر کے ہر حصے میں ساتھ دیتی تھی۔ میرے بھائیوں اور میں نے خودبھی بہت سے مہنگے مہنگے اور بیرون ملک سے ڈراپر منگوا کر استعمال کیے تھے لیکن مایوسی ہوئی پھر سب کچھ ترک کردیا اور معمول کی زندگی بسر کرنے لگے اور یہی سوچ لیا کہ یہ عینک تو خاندانی ہے اس سے نجات ملنا بہت ہی مشکل ہے۔ میرے دو بھائی فیصل آباد میں آبائی گھر میں رہتے ہیں اور میں اپنی جاب کی وجہ سے فیملی کے ساتھ شیخوپورہ شفٹ ہوگیا تھا۔ میرے ساتھ ایک لاہور سے تعلق رکھنے والے صاحب بیٹھتے تھے ان سے کافی اچھی دوستی بھی ہوگئی تھی کیونکہ ابھی شیخوپورہ میں شفٹ ہوئے تین سے چار ماہ ہی ہوئے تھے ہم دونوں اکٹھے ہی چائے پیتے اور فارغ وقت میں گپ شپ بھی لگاتے ۔ ایک دن چائے کی ٹیبل پر اس نے مجھ سے کہا زاہد صاحب یہ جو اتنے بڑے نمبر کی عینک آپ لگاتے ہیں آپ کے سر میں درد نہیں ہوتا؟ میں نے کہا عینک تو ہمارے خاندان کی پہچان ہے یہ بات سن کروہ ہنس دیا اور کہنے لگا زاہد صاحب اگر میں آپ کو ایک مشورہ دوں تو کیا آپ عمل کریں گے؟ تو میں نے کہا کیوں نہیں کروں گا؟ تم مشورہ میرے فائدے کے لیے ہی دو گے۔ اس نے کہا کہ میں آپ کو عبقری دواخانہ کا ’’عینک توڑ ڈراپر‘‘ استعمال کرنے کا مشورہ دینا چاہتا ہوں ۔میں نے کہا یہ کیا چیز ہے؟ تو اس نے کہا یہ ڈراپر ہیں ۔ میں نے جس کو بھی اس کا مشورہ دیا کچھ ماہ میں اس کی عینک اتر گئی۔ میں نے کہا بھائی ہمارا مسئلہ خاندانی ہے تو اس نے کہا جیسا بھی مسئلہ ہے ان شاء اللہ حل ہوگا، استعمال تو کریں تو میں نے حامی بھر لی۔ اگلے دن وہ دو عینک توڑ ڈراپر لے آئے اور مجھے دے دیئے میں نے پیسے دینے کی کوشش کی اس نے نہیں لیے اور کہنے لگا شفاء ہونے پر لوں گا۔ ایک ڈراپر میں نے اپنے بیگ میں رکھ لیا اور دوسرا گھر استعمال کرنے کے لیے دیا، چند ہفتے کے استعمال سے میں نے اپنی نظر میں نمایاں بہتری دیکھی اور میرا ایک نمبر عینک کا کم ہوگیااسی طرح مسلسل استعمال سے آخر عینک اُتر گئی اور گھر میں میرا سب سے چھوٹا بیٹا پانچ سال کا ہے اس کی عینک بھی اتر گئی میں بہت خوش کے یہ تو کمال ہوگیا
ہے۔ میرے بڑے بھائی کے بیٹے کی شادی تھی ہم گھر والے فیصل آباد گئے تو سب حیران تھے کہ عینک کسی نے بھی نہیں لگائی ہوئی، تو بڑے بھائی کہنے لگے زاہد بھائی دیکھ کر چلنا کہیں دیوار میں نہ لگ جانا میں نے کہا اب ایسا نہیں ہے میرے آنکھوں کی کمزوری ختم ہوگئی ہے تو وہ بھی حیران ہوگئے اور کہنے لگے کیا استعمال کیا؟ تو میں نے ان کو تمام بات بتائی کہ کس طرح عینک توڑ ڈراپر کے استعمال سے نظر کی کمزوری بہتر ہوئی۔ بڑے بھائی نے کہا مجھے دس ڈراپر منگوا دو۔ میں نے دوست کو کال کی تو انہوں نے بتایا کے فیصل آباد میں بھی عبقری دواخانہ کی ایجنسی ہے وہاں سے آپ کو ڈراپر مل جائیں گے اسی وقت بھائی موٹر سائیکل پر گئے اور دس عینک توڑ ڈراپر لے آئے اور گھر میں سب کو ایک ایک ڈراپر دیا کہ سب استعمال کریں چند ماہ کے استعمال سے والد صاحب، بھائیوں اور ان کے بچوں کے چہرے سے عینک اُتر گئی ۔ آس پاس پڑوس اور دیگر رشتے دار حیران تھے کہ اب کسی کے بھی چہرے پر عینک نہیں رہی۔ بلکہ اب اکثر پڑوس یا دیگر رشتے دار جن کو نظر کی کمزوری ہوتو وہ ہمیں ہی فون پر پوچھتے ہیں کہ آپ نے کیا استعمال کیا تھا تو ہم انہیں عبقری دواخانہ کا پتہ دیتے ہیں اور عینک توڑ ڈراپر کا بتاتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں